اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہم سفارت کاری کے لیے پرعزم ہیں اور بالواسطہ مذاکرات کی راہ آزمانے کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزارت خارجہ۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان امریکی صدر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کو ترجیح دیں گے۔ٹرمپ نے گزشتہ ماہ تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر بات چیت کرے، لیکن انہوں نے دھمکی بھی دی کہ اگر سفارت کاری ناکام ہوئی تو وہ ایران پر بمباری کرے گا۔جمعرات کو امریکی صدر نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنا چاہیں گے۔. ایرانی وزیر خارجہ عباس اراقچی نے امریکی صدر کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست بات چیت کسی ایسی جماعت کے ساتھ بے معنی ہو گی جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طاقت کے استعمال کی مسلسل دھمکی دیتی ہے اور جو اس کے مختلف عہدیداروں کے ساتھ متضاد موقف کا اظہار کرتی ہے۔