اردوورلڈ کینیڈا( انٹرویو ۔محمد امان اللہ ایگزیکٹو ایڈیٹر اردو ورلڈ)غیر قانونی ہجرت متعدد ملکوں کیلئے مسائل کا باعث ہے ان میں ایک پاکستان بھی ہے جوکئی دہائیوں سے غیر قانونی ہجرت کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے،لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں اس کی وجہ سے ملک کو مسائل کا سامنا رہتا ہے،دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے، لاقانونیت بڑھتی جارہی ہے اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستانی حکومت نے فیصلہ کیا کہ جو افغان مہاجرین غیر قانونی ہیں ان کو ملک سے بے دخل کیا جائے اور یہ سلسلہ جبری طور پر بے دخل کرنے کا جاری وساری ہے۔
اس حوالے سے اردو ورلڈ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مار گریٹ میکلیوڈ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی ہجرت ایک بڑا مسئلہ ہے امریکہ میںنئے آنیوالی ٹرمپ انتظامیہ امیگریشن نیشنلٹی ایکٹ پر عمل پیرا ہے ان کا کہنا تھا کہ جنوبی سرحد کے ذریعے غیر قانونی طور پر امریکہ آنے والے لوگوں کو مظالم کا سامنا کرنا پڑ تا ہے لوگ اپنی زندگی خطرات میں ڈالتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم انسانی سمگلنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں،سرحد یںمضبوط کررہے ہیں کیونکہ کسی بھی ملک کی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ کہ اپنے ملک کی سلامتی کیلئے اقدامات کرے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ خطرناک راستہ چننے سے پہلے ضرور سوچیں قانونی طریقے سے امریکہ آئیں ، قانونی اجازت کے بغیر کام نہ کریں ،ویزا ختم ہونے کے بعد امریکہ میں نہ رہیں اگر ایسے کوئی غیر قانونی تارکین وطن امریکہ میں ہیں تو میرا ن کے لئے پیغام ہے کہ ابھی وقت ہے کہ اپنے وطن واپس جائیں اس حوالے سے ہمارے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کی ایک ایپ ( سی بی پی ہوم ) اس پر تمام معلومات موجو د ہیں جس کے ذریعے ایسے لوگ رابطہ کرسکتے ہیں اور واپس اپنے ملک جاسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مکمل معلومات کیلئے کسٹم اینڈ بارڈر پروٹیکشن سائٹ سے بھی معلومات لی جاسکتی ہیں کہ ہماری غیر قانونی ہجرت کی حکمت عملی کیا ہے ۔
غیر قانونی ہجرت والوں کا انخلا جب کیا جاتا ہے تو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی ہوتی ہیں اس سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہیں بچوں اور خواتین پر پابندیاں نہیں لگائی جاتیں ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکی افسران اور لوگوں کی سیکورٹی اہم ہے،امریکی امیگریشن قوانین میں تبدیلی لائی جارہی ہیں ۔
ٹرمپ انتظامیہ دوسرے ممالک سے تعاون کرنا چاہتی ہےکیونکہ ہمارے دوسرے ملکوں سے مفادات مشترکہ ہوتے ہیںہم امریکہ کیلئے خطرات کم کرنے کیلئے دوسروں سے تعاون بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی بہترین ہے، ہم نے قوانین کو طریقہ کار کو مزید آسان کردیا ہےوہ لوگ جو پاکستان میں رہتے ہیں وہ امریکی سفارتخانے سے رجوع کریں ٹرینڈ سٹیشن ڈاٹ کام سائٹ بھی ہے ،۔
لوگ وائٹ ہائوس ڈیپارٹمنٹ ہوم لینڈ سیکورٹی سے براہ راست معلومات بھی لے سکتے ہیں ڈی ایچ ایس ڈاٹ کام نامی سائٹ پر تفصیلات اس حوالے سے موجود ہیں وہاں سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
امریکی سینیٹر کے دور ہ پاکستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور پاکستان کا مضبوط رشتہ ہے ،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون ضروری ہے امریکی وفدکے دورے کا مقصد سیاسی نہیں بلکہ تعلقات کومضبوط بنانا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے وفد نے مائنز اینڈ منرلز فورم میں بھی شرکت کی ہے،ہمار ا مقصد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو مدد فراہم اور تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے ۔
ہمارے پاکستان سے تعلقات سیاسی نوعیت کے نہیں بلکہ تجارتی تعلقات ہیں اور ہم ان کو مضبوط کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔