اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنی پیشہ ورانہ ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ غزہ میں امدادی اور طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کئی پیشہ ورانہ ناکامیوں کا انکشاف ہوا تھا اور اس واقعے کے ذمہ دار کمانڈر کو برطرف کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے پر ایک کمانڈنگ آفیسر کو سرزنش کی گئی ہے جس کے علاوہ ایک ڈپٹی کمانڈر اور فیلڈ کمانڈر کو نامکمل اور غلط رپورٹ فراہم کرنے پر برطرف کیا جائے گا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ تحقیقات میں فوج کی جانب سے کئی پیشہ ورانہ غلطیوں کی نشاندہی کی گئی، کہ فوج نے احکامات کی خلاف ورزی کی اور واقعے کی مکمل رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے دو واقعات میں فوجیوں نے غلط فہمی کے باعث فائرنگ کی اور انہیں یقین ہے کہ وہ خطرے میں ہیں اور تیسرا واقعہ احکامات کی نافرمانی کا معاملہ ہے۔واضح رہے کہ 23 مارچ کو اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے علاقے رفح میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں طبی عملے اور ریسکیو سروس کے 15 ارکان کو شہید کر دیا۔فلسطینی طبی عملے کو اسرائیلی فوج نے سپرد خاک کر دیا لیکن ان شہداء کی لاشیں بعد میں اقوام متحدہ کے حکام اور فلسطینی ہلال احمر کے ارکان نے برآمد کر لی۔اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور جنگی جرائم کا مجرم پایا گیا ہے اور نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔