اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مقبوضہ جموں و کشمیر کے ایک سیاحتی مقام پر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 26 سیاح جاں بحق ، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم افراد نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے ان سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے جو بسران میڈوز میں تفریح کے لیے آئے تھے۔ابتدائی طور پر پانچ افراد ہلاک اور 20 شدید زخمی ہوئے جس کے بعد ناقص انتظامات کی وجہ سے موقع پر ہی ہلاک ہونے والے سیاحوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی۔مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں یہ سب سے بڑا حملہ ہے جس میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سے قبل سیاحوں کی آمد کے پیش نظر علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور اضافی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
بھارتی میڈیا نے ہمیشہ کی طرح پاکستان کے خلاف اپنی دشمنی کو ثابت کرتے ہوئے من گھڑت اور زہریلا پروپیگنڈہ شروع کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق آج سہ پہر مقبوضہ جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں سیاحوں پر مبینہ حملہ ہوا اور بھارتی میڈیا اور خاص طور پر را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے حملے کے فوراً بعد پاکستان کے خلاف زہر اگانا شروع کر دیا۔ذرائع نے بتایا کہ اس حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیر مسلموں کو نشانہ بنانے کا ڈرامہ بھی شامل تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان روایتی طور پر کسی غیر ملکی رہنما کے دورے یا کسی اہم موقع پر جھوٹا فلیگ ڈرامہ بنا کر مقبوضہ کشمیر کی سلامتی کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے جو کہ ہندوستانی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یہ اتفاق نہیں ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر مبینہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی ہندوستان کا دورہ کر رہے ہیں اور اس سے پہلے بھی مودی حکومت بارہا جھوٹے فلیگ آپریشن کر رہی ہے۔ سیاسی فائدہ حاصل کریں اور اپنی ناکامیوں کو چھپائیں۔