اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ، چینی مصنوعات پر محصولات میں کمی کا اعلان کر دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر عائد 145 فیصد ٹیرف میں "نمایاں کمی” کا اعلان کیا ہے۔ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا اعلان کیا۔تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد محصولات کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ٹیرف کو "غیر پائیدار” قرار دیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ا
مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے مکمل طور پر پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا کہ ہم چین کے ساتھ اچھا کام کر رہے ہیں اور ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور چینی صدر شی جن پنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر ساتھ کام کریں گے۔چینی میڈیا، خاص طور پر "چائنا ڈیلی” نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کی وجہ سے ان کی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔ٹرمپ کے بیانات چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر "ٹرمپ نے شکست تسلیم کر لی” جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ دکھائے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ امریکہ اب تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف لگا چکا ہے جس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف بھی عائد کر دیا ہے۔