اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کے راستے کا خاکہ پیش کیا۔
وزیر خزانہ نے موسمیاتی تبدیلی اور مالیاتی شعبے میں جرات مندانہ اصلاحات کے عزم کا اظہار کیا۔.وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور دنیا بھر کے بہترین ذہنوں کو پاکستان کی ترقی، مواقع اور ناقابل واپسی تبدیلی کے سفر میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک نازک موڑ پر پہنچ گیا ہے جہاں معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔.
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کم جی ڈی پی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اب ہم نے معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا ہے، اعتماد بحال کیا ہے اور ترقی کے عمل کو دوبارہ شروع کیا ہے۔.
استحکام بذات خود کوئی منزل نہیں بلکہ ترقی کا ذریعہ ہے۔.انہوں نے مالیاتی نظم و ضبط، افراط زر پر قابو پانے، اور توانائی، ٹیکس، گورننس، اور حکومتی ادارہ جاتی اصلاحات پر مبنی حکومت کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔.
وزیر خزانہ نے پاکستان میں دستیاب ترقی کے بہت بڑے مواقع پر روشنی ڈالی جن میں معدنی وسائل ، آئی ٹی سیکٹر میں توسیع ، سبز توانائی کے منصوبے اور نوجوان آبادی کے کاروباری جذبے شامل ہیں۔.
محمد اورنگزیب نے انسانی ترقی کو پائیدار اور جامع ترقی کے لیے بنیادی قرار دیا۔.انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے عوامی قرضوں سے جی ڈی پی کا تناسب 75 فیصد سے کم کر کے 67.2 فیصد کر دیا ہے اور درمیانی مدت میں قرضوں کا حجم 60 فیصد سے بھی کم کر دیا جائے گا۔. قرض کے حجم کو کم کرنے کے لیے محتاط مالیاتی انتظام، ملکی مالی وسائل میں اضافہ اور ٹیکس اصلاحات نافذ کی جائیں گی۔.محمد اورنگزیب نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری سے ہر سال جی ڈی پی کا 2 فیصد بچانے کی امید ہے۔
. نجکاری کا عمل شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر مبنی ہوگا۔.وزیر خزانہ نے مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل بینکنگ، کیپٹل مارکیٹس اور گرین فنانس کو فروغ دینے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا تاکہ مالیاتی نظام کو مضبوط اور لچکدار بنایا جا سکے۔.