اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)گرین پارٹی کی رہنما الزبتھ مے، جو ان کی پارٹی کی واحد رکن ہیں جو دوبارہ منتخب ہوئی ہیں، نے کہا کہ وہ اگلی پارلیمنٹ شروع ہونے پر ایوان کے اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت سی چیزوں کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سپیکر بننے کے لیے مہم چلائے بغیر کئی بار سپیکر کے انتخاب کے لیے اپنا نام لسٹ میں ڈال چکے ہیں۔ لیکن انہیں اس بات پر شدید تشویش ہے کہ کینیڈین پارلیمنٹ اور کینیڈین سپیکر کا کردار ہمارے اصولوں اور روایات سے کس حد تک بھٹک گیا ہے۔ ہاؤس آف کامنز کے طریقہ کار کے مطابق ایوان کے اسپیکر کا انتخاب نئے پارلیمانی اجلاس کا پہلا مرحلہ ہے جو کہ ارکان پارلیمنٹ کی حلف برداری کے بعد دوسرا مرحلہ ہے۔
ہاؤس آف کامنز کے سپیکر کی ذمہ داریاں اس کردار سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہیں جو اکثر کینیڈا کے لوگوں نے فرض کیا ہے۔ ایوان کی کارروائی میں پارلیمانی قواعد کی منصفانہ تشریح کرتے ہوئے نظم و ضبط کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ کینیڈا کی پارلیمنٹ کے نمائندے کے طور پر کام کرتے وقت صدر کے پاس بڑے انتظامی کاموں کے ساتھ ساتھ رسمی اور سیاسی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے کام کاج اور احترام پر مبنی بحث کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ وزیر اعظم مارک کارنی کی کابینہ میں کسی عہدے کے لیے تیار ہوں گے؟ اس نے ہنستے ہوئے کہا، "بے شک، لیکن یہ بالکل خیالی ہے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کابینہ میں کسی بھی عہدے کے لیے سبز بینر سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہوں گے۔