اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بنگلہ دیش میں مذہبی جماعتوں کے عوامی طاقت کا تاریخی مظاہرہ کیا ، ریلی میں ہزاروں افراد کی شرکت
بنگلہ دیش کی مذہبی جماعتوں نے حالیہ برسوں میں عوامی طاقت کے سب سے بڑے مظاہرے میں دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک بڑی ریلی نکالی۔شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد مذہبی حلقے مزید متحرک ہو گئے ہیں۔ ریلی میں مختلف سیاسی و مذہبی تنظیموں، مدارس اور علمائے کرام نے شرکت کی ریلی میں حزب اسلام بنگلہ دیش کے بینر تلے منعقد ہوئی۔مقررین نے حکومت سے کئی مطالبات کیے جن میں خواتین کمیشن کی تحلیل بھی شامل ہے جس کا مقصد خواتین کے مساوی حقوق کو فروغ دینا ہے۔خواتین کے ایک مدرسے کے استاد محمد شہاب الدین نے کہا: "مرد اور عورت کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔ قرآن نے ہر جنس کے لیے الگ الگ اصول مقرر کیے ہیں۔ ہم اس سے آگے نہیں جا سکتے۔”
مظاہرین نے خواتین کے فٹ بال میچوں، میوزک شوز، تھیٹر فیسٹیولز اور پتنگ بازی جیسے تہواروں کو "غیر اسلامی” قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا۔عبوری وزیراعظم نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے اعلان کیا ہے کہ عام انتخابات جون 2026 تک ہوں گے۔مدرسہ کے استاد محمد عمر فاروق نے کہا: "اگر کوئی حکومت اسلام کے خلاف کوئی قدم اٹھاتی ہے تو 92 فیصد مسلم آبادی اسے مسترد کر دے گی۔”یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اپنے 15 سالہ دور حکومت میں اسلام پسندوں کے خلاف سخت اقدامات کرتی رہی تھیں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات کے بعد وہ بھارت فرار ہو گئی ہیں جہاں وہ سنگین الزامات کا سامنا کرنے سے انکار کر رہی ہیں۔