اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی صدرٹرمپ سے کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے ملاقات کی ہے جہاں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
جب نامہ نگاروں نے اوول آفس میں ٹرمپ سے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کے بارے میں ان کے ماضی کے تبصروں پر سوال کیا، تو ٹرمپ نے پچھلے مہینوں میں استعمال کیے گئے لہجے سے بہت مختلف لہجہ اختیار کیا اس تجویز کو مسترد کرتے نظر آئے۔
کارنی کا کہنا تھا کہ کچھ جگہیں ایسی ہیں جو فروخت کے لیے نہیں ہیں اور مثال کے طور پر وائٹ ہاؤس کی طرف اشارہ کیا۔
جیسا کہ آپ رئیل اسٹیٹ سے جانتے ہیں، کچھ جگہیں ایسی ہیں جو کبھی فروخت کے لیے نہیں ہوتیں۔کینیڈابرائے فروخت نہیں ہے، یہ کبھی فروخت نہیں ہوگا
کارنی کے تبصرے کے بعد ٹرمپ اب بھی الحاق کا دروازہ بند نہیں کریں گے ٹرمپ نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، امریکہ ہمیشہ کینیڈا کے ساتھ دوستی کرنے والا ہے۔
کارنی نے بعد میں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس نے صدر سے کہا کہ وہ کینیڈا کو 51 ویں ریاست کہنا بند کر دیں، لیکن اس سوال پر ٹرمپ نے کیا ردعمل ظاہر نہیں کیا تو اس بات پر ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ملک کے صدر ہیں ان کا اپنا وژن ہوگا۔
دونوں رہنما دوستانہ نظر آئے کیونکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ پر نجی طور پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوئے اور کارنی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی ایک تعمیری ملاقات ہوئی ہے اور وہ امریکہ کینیڈا تعلقات کے بارے میں بہتر محسوس کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں ٹرمپ نے کارنی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ کارنی کا بہت احترام کرتے ہیں اور وزیر اعظم کو 28 اپریل کو ان کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی۔
اعلیٰ سطحی میٹنگ کا عوامی حصہ بڑی حد تک خوشگوار تھا، کارنی نے ٹرمپ کو "تبدیلی پسند” صدر قرار دیا اور ٹرمپ نے کارنی کو "بہت باصلاحیت شخص” قرار دیا۔