اردو ورلڈ کینڈا ( ویب نیوز )ایک ایسا خون کا ٹیسٹ جو ہر دوسرے سال کروانے سے زیادہ سے زیادہ لوگ کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے سے بچ سکتے ہیں ۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خون کے ٹیسٹ اب نصف سے زیادہ قابل علاج مراحل میں کینسر کی زیادہ تیزی سے شناخت کر سکتے ہیں۔محققین نے بی ایم جے اوپن میں رپورٹ کیا کہ اگر خون کے ٹیسٹ جو بہت سے کینسر کا جلد پتہ لگاتے ہیں ہر سال یا ہر دوسرے سال کیے جاتے ہیں، تو اس سے زیادہ لوگوں کو کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔لندن کی کوئین میری یونیورسٹی میں کینسر ایپیڈیمولوجی کے پروفیسر پیٹر ساسینی کی سربراہی میں ایک تحقیقی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سالانہ اور دو سالہ MCED اسکریننگ ٹیسٹ کینسر سے متعلق اموات کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔محققین نے کہا کہ خون کا ٹیسٹ کینسر سے متعلق بہت سے مختلف سگنلز کی تلاش کرتا ہے، بشمول ٹیومر سے خراب ہونے والے ڈی این اے کے ٹکڑے کے ،محققین نے کہا کہ آج صرف چند اسکریننگ ہی زیادہ خطرہ والے افراد میں کینسر کا قابل اعتماد طریقے سے پتہ لگا سکتی ہیں، بشمول چھاتی، بڑی آنت، سروائیکل اور پھیپھڑوں کے کینسر کے ۔