اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا ہیلتھ سروسز (AHS) نے صوبے بھر میں خسرہ کے ممکنہ پھیلاؤ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وائرس مزید علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
حالیہ دنوں میں خسرہ کے متعدد کیسز رپورٹ ہونے کے بعد AHS نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں والدین، اسکولوں، صحت کے اداروں اور عام شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
AHS کے مطابق ابتدائی کیسز زیادہ تر بڑے شہری مراکز، بالخصوص ایڈمونٹن اور کیلگری، سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ متاثرہ افراد نے عوامی مقامات، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں وائرس پھیلایا ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں وائرس دیگر علاقوں تک منتقل ہو سکتا ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق خسرہ کی ویکسین نہ صرف مؤثر ہے بلکہ بیماری سے بچاؤ کا واحد محفوظ طریقہ بھی ہے۔ AHS نے ان تمام افراد کو فوری طور پر ویکسین لگوانے کی تاکید کی ہے جنہیں بچپن میں مکمل خوراک نہیں ملی، یا جو اس حوالے سے غیر یقینی کا شکار ہیں۔ ترجمان نے کہا:”خسرہ ایک سنگین بیماری ہے جو بخار، کھانسی، جسم پر سرخ دانوں اور کبھی کبھار نمونیا یا دماغی سوزش جیسی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہجوم والے علاقوں میں غیر ضروری طور پر جانے سے گریز کریں، خاص طور پر اگر وہ بیمار محسوس کر رہے ہوں۔ والدین سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کے بچوں میں خسرہ کی علامات ظاہر ہوں، جیسے تیز بخار، ناک بہنا، آنکھوں سے پانی آنا اور جسم پر سرخ دانے، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
تعلیمی اداروں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کا ریکارڈ چیک کریں اور جن بچوں کو ویکسین نہیں لگی، ان کی نشاندہی کریں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔ AHS کے مطابق اگر کسی اسکول میں کیس رپورٹ ہوا، تو متاثرہ بچے کو کم از کم 21 دن کے لیے اسکول سے دور رکھا جائے گا۔
AHS نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ شہریوں سے تعاون اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔