اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کی قیادت میں نئی کابینہ کی تشکیل نے کاروباری برادری کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
کابینہ کی تشکیل میں اہم تبدیلیوں کے بعد، کاروباری حلقے اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ کارنی حکومت معاشی ترجیحات میں کتنی تبدیلی لائے گی۔کارنی کی حکومت نے اپنے معاشی فیصلوں میں تیزی اور مؤثریت کو ترجیح دینے کا اعلان کیا ہے۔
کابینہ میں شامل متعدد اہم شخصیات — جیسے وزیر خزانہ فرانسوا-فیلیپ شمپین، وزیر صنعت انیتا آنند، اور وزیر انصاف گیری اننداسنگری — کا انتخاب اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت سرمایہ کاری، اختراع اور عالمی تجارت پر زور دے گی۔
فرانسوا-فیلیپ شمپین کو وزیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے، جو کینیڈا کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اہم اقدامات کا آغاز کر سکتے ہیں۔انیتا آنند کو وزیر صنعت کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک میں ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔ڈومینک لیبلانک کو وزیر بین الاقوامی تجارت مقرر کیا گیا ہے، جس سے کینیڈا کی عالمی سطح پر تجارتی حکمت عملی میں تبدیلی کی توقع ہے۔
کارنی کی کابینہ کا مقصد کم وزیروں کے ساتھ ایک مؤثر حکومت تشکیل دینا ہے تاکہ معیشت کی بہتری اور تیز فیصلے کیے جا سکیں۔ نئی کابینہ کی تشکیل میں علاقائی نمائندگی میں کمی اور صنفی برابری پر توجہ دی گئی ہے، جس نے کاروباری برادری کے اندر مختلف آراء کو جنم دیا ہے۔
کاروباری طبقے کا ماننا ہے کہ یہ تبدیلیاں کینیڈا کی معیشت کو نئی راہوں پر لے جا سکتی ہیں، جہاں کاروباری فیصلے زیادہ تیز اور مؤثر ہوں گے، اور عالمی سطح پر کینیڈا کی موجودگی مضبوط ہوگی۔کارنی حکومت کا اگلا چیلنج معاشی ترقی کو تیز کرنا اور کاروباری دنیا کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔