اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری اور محاصرے کو "غیر انسانی” اور "اجتماعی سزا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
پاکستان نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 کا خیرمقدم کیا، جس میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا گیا تھا۔
پاکستان نے اس قرارداد پر مکمل اور فوری عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غزہ میں انسانی بحران کا خاتمہ ممکن ہو سکے پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کہا کہ یہ قرارداد اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کی جانب پہلا قدم ہے، اور اس پر عمل درآمد اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام رکن ممالک کی ذمہ داری ہے۔
اس سے قبل جب امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا تھا، پاکستان نے اس پر "گہری مایوسی” کا اظہار کیا تھا اور اسے انسانی المیے کو مزید بڑھانے والا اقدام قرار دیا تھا۔
پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے، اور فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ اسلام آباد نے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، جس کے تحت 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔