پاکستانی طیاروں کو مار گرانے کی خبر جھوٹی تھی،انڈین صحافی کااعتراف

 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارتی میڈیا نے غزہ میں ہونے والے دھماکوں کی ویڈیوز پاکستان پر حملے کے طور پر چلائی ہیں۔

پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا ریاستی پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا رہا۔. پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے نے ہندوستانی جمہوری دعووں کو مشکوک بنا دیا۔امریکی اخبار نے کہا کہ ان تمام رپورٹس کا کوئی ثبوت یا آزادانہ تصدیق نہیں ہوئی اور بھارتی میڈیا نے ان دعوؤں کو ایسے پیش کیا جیسے یہ قطعی حقائق ہوں۔بھارتی صحافی راجدیپ نے اعتراف کیا کہ پاکستانی طیارے کو مار گرائے جانے کی خبر ایک غلطی تھی اور بھارتی حکومت نے بھی سچ بولنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پر بھارت میں 8000 سے زائد اکاؤنٹس بلاک کر دیے گئے۔. بلاک کیے گئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی اکثریت پاکستانیوں کی ہے۔
معروف انڈین صحافی، جنہوں نے گہرے تحقیقی تجزیہ کے بعد اپنی رپورٹ جاری کی ہے، نے واضح کیا ہے کہ پاکستانی طیاروں کو مار گرانے کی خبر بالکل غلط اور بے بنیاد تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خبر ایک پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو بڑھانا اور عوام میں غلط فہمی پیدا کرنا تھا۔صحافی کے مطابق، یہ خبر کسی بھی قابل اعتماد ذرائع سے تصدیق شدہ نہیں ہے اور اس کا کوئی حقیقی ثبوت موجود نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس قسم کی خبریں جنگی جذبات کو بھڑکانے اور عوامی رائے کو متاثر کرنے کے لیے پھیلائی جاتی ہیں تاکہ سیاسی اور فوجی مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس قسم کی جعلی خبریں عام کی جاتی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔صحافی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے فوجی حکام کے بیانات اور سرکاری ترجیحات کے مطابق، کوئی بھی جارحانہ کارروائی یا پاکستانی طیاروں کو مار گرانے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اور فضائیہ کے سرکاری بیانات سے بھی یہ واضح ہے کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔مزید برآں، ان کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن و امان کے لیے جاری کوششوں کے باوجود، فریقین کے درمیان غلط فہمی اور الزامات کا بازار گرم رکھا جا رہا ہے، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ انہوں نے حکومت اور عوام سے درخواست کی ہے کہ ایسی جھوٹی خبروں پر کان نہ دھریں اور معتبر ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔
صحافی کا موقف ہے کہ اس قسم کی جعلی خبروں سے بچاؤ کے لیے میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کو چاہیے کہ وہ اپنی سرکاری بیانات میں احتیاط برتیں اور غلط فہمیوں سے بچاؤ کے لیے مؤثر پیغامات جاری کریں۔ انکشاف اس بات کا ثبوت ہے کہ حالات کو پیچیدہ بنا کر منفی پروپیگنڈہ پھیلایا جاتا ہے، جس کا مقصد عوامی رائے کو متاثر کرنا اور کشیدگی کو بڑھانا ہوتا ہے۔ پاکستانی اور بھارتی حکام کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین اور عوام کا تحفظ یقینی بنائیں اور ایسی خبروں سے بچیں جو امن اور استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف سرکاری اور معتبر ذرائع سے معلومات حاصل کریں تاکہ غلط فہمیوں سے بچا جا سکے۔

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔