اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہارورڈ یونیورسٹی پر غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے پر پابندی ، ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے یونیورسٹی کو باضابطہ طور پر اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ہارورڈ کو ایک خط میں بتایا کہ جاری تحقیقات کی وجہ سے یونیورسٹی کے طلبہ اور وزیٹر ایکسچینج پروگرام کی تصدیق منسوخ کردی گئی ہے۔اس فیصلے کے تحت ہارورڈ یونیورسٹی اب غیر ملکی طلباء کو داخلہ نہیں دے سکے گی جبکہ موجودہ غیر ملکی طلباء کو دوسرے تعلیمی اداروں میں منتقل ہونا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں
ہارورڈ یونیورسٹی کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا حکم
ہارورڈ یونیورسٹی کے داخلہ پروگرام کا طریقہ کار عدالت میں چیلنج
فلسطینیوں سے ہمدردی جرم بن گیا،امریکہ میں 1500 طلبہ کے ویزے منسوخ
ہارورڈ یونیورسٹی نے اس فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے "غیر قانونی” قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ادارے بلکہ امریکہ کے لیے بھی نقصان دہ ہوگا۔ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر کی فنڈنگ میں کمی کر چکی ہے۔ مارچ میں، انتظامیہ نے اعلان کیا کہ وہ 256 ملین ڈالر کے معاہدوں اور 8.7 بلین ڈالر کی گرانٹس کا جائزہ لے گی، اور یونیورسٹی پر یہود دشمنی کو روکنے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔