اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) یو اے ای میں عدالت نے نے سوشل میڈیا پر ہتک آمیر تبصرہ کرنے پر مجرم قرار دیتے ہوئے 50 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ کر دیا۔
متحدہ عرب امارات میں ایک شہری کو سوشل میڈیا پر ہتک آمیز تبصرے کرنے پر بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ درخواست گزار نے 200،000 درہم کا دعویٰ کیا تھا۔گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی العین سول، کمرشل اور ایڈمنسٹریٹو کورٹ نے ایک نوجوان کو حکم دیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہتک آمیز تبصروں کے ذریعے اپنی دکان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر ایک تاجر کو 5.35 ملین پاکستانی روپے (70،000 درہم) سے زیادہ ادا کرے۔ رپورٹ کے مطابق تاجر نے نوجوان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی اور عدالتی فیس اور مالی اور اخلاقی نقصانات سمیت قانونی اخراجات میں 200،000 درہم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔درخواست میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے بیانات شائع کرکے ان کا کاروبار تباہ کردیا تھا جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا تھا اور اس کے نتیجے میں مالی نقصان ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ بیانات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تبصرے کے طور پر پوسٹ کیے گئے ہیں۔
ملزم نے عدالت سے تاجر کی درخواست مسترد کرنے کی درخواست کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ عدالت اس مدت کے لیے وفاقی ٹیکس حکام سے ٹیکس گوشواروں کی درخواست کرے جس کے دوران درخواست گزار نے نقصان کا دعویٰ کیا تھا۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ درخواست گزار سے اس کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کی جائے اور آن لائن بات چیت کے سرٹیفکیٹ اور اسکرین شاٹس سمیت دستاویزات طلب کی جائیں۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم پہلے ہی ایک سابقہ کیس میں قصوروار پایا گیا تھا اور وہ ہتک عزت کا مرتکب تھا، اور ملزم کو حکم دیا کہ وہ درخواست گزار کو 70،000 درہم ہرجانہ ادا کرے۔