اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے لیے نئی امریکی تجویز پر دستخط کر دئیے۔
کیرولین لیویٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ جنگ بندی پر مزید بات چیت جاری ہے اور حماس نے ابھی تک اس تجویز کا جواب نہیں دیا۔ کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر امید ہیں کہ روس اور یوکرین اگلے ہفتے امن مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔انہوں نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے حوالے سے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کی نئی تجویز پر دستخط کیے ہیں، جب کہ حماس کی جانب سے ابھی تک اس تجویز پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی جائے گی تاکہ تمام یرغمالیوں کو واپس کیا جا سکے۔حماس نے پہلے کہا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی سٹیو وٹکوف کی تجویز کردہ ایک نئی ڈیل پر غور کر رہی ہے۔
جنگ بندی معاہدے کی تجاویز
مجوزہ معاہدے میں 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 60 دن کی جنگ بندی بھی شامل ہے۔. اس معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی دو مرحلوں میں رہائی بھی شامل ہے۔معاہدے کے تحت جنگ بندی کے پہلے دن پانچ اور جنگ بندی کے 60ویں دن پانچ یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ امریکی صدر ٹرمپ جنگ بندی معاہدے اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کی ضمانت دیں گے۔مجوزہ معاہدے میں جنگ بندی کے پہلے دن سے غیر مشروط انسانی امداد کی فراہمی بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کی تھی۔7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 54،000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 100،000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔