اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کیئر سٹارمر کا وزیر اعظم بننے کے بعد پہلا دورہ واشنگٹن ، دورے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر برطانیہ کا موقف مستحکم کرنا، اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا، اور عالمی سیاست میں برطانیہ کی فعال موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔
وزیراعظم سٹارمر نے اپنے دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے برطانیہ اور امریکہ کے درمیان "خصوصی تعلقات” کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔ صدر بائیڈن نے برطانیہ کو نیٹو اتحاد کا "ٹرانس اٹلانٹک گرہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا کردار نیٹو میں مرکزی ہے۔ وزیراعظم سٹارمر نے اس موقع پر کہا کہ برطانیہ کا نیٹو کے ساتھ "مستقل اور غیر متزلزل عزم” ہے، اور وہ یوکرین کی حمایت میں بھی پیش پیش رہے گا۔
وزیراعظم سٹارمر نے اعلان کیا کہ برطانیہ 2027 تک اپنے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کا 2.5 فیصد تک بڑھائے گا، اور 2035 تک اسے 3 فیصد تک لے جائے گا۔ انہوں نے اسے "سرد جنگ کے بعد سب سے بڑی مسلسل دفاعی سرمایہ کاری” قرار دیا۔ یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیٹو اتحادیوں پر دفاعی اخراجات بڑھانے کے دباؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
وزیراعظم سٹارمر نے اپنے دورے کے دوران نیٹو کے 75ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کی، جہاں انہوں نے برطانیہ کی عالمی سیاست میں فعال موجودگی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "برطانیہ کو عالمی سطح پر اپنی موجودگی کا حق ہے” اور نیٹو کی مضبوطی میں برطانیہ کا کردار اہم ہے۔
دورے کے دوران، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ برطانیہ کو اسٹیل اور ایلومینیم پر 50 فیصد ٹیرف سے مستثنیٰ رکھا جائے گا، جو کہ ایک تجارتی معاہدے کے تحت ممکن ہوا ہے۔ یہ معاہدہ برطانوی اسٹیل صنعت کے لیے خوش آئند ہے، کیونکہ اس سے اقتصادی استحکام اور ملازمتوں کے تحفظ میں مدد ملے گی۔