اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ وہ ان حملوں کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار بھی ہوں گے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کو ایک خط میں مطلع کیا کہ ایران اپنے دفاع کے حق کے تناسب سے دفاعی کارروائیاں کر رہا ہے جس کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید اروانی نے خاص طور پر امریکہ کا نام لیا اور کہا کہ اسرائیل امریکی ہتھیاروں، انٹیلی جنس اور سیاسی حمایت کے بغیر ایران پر حملہ نہیں کر سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ بھی اس غیر قانونی حملے کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کوئی جنگ شروع نہیں کی اور یہ بیانیہ کہ ایران ایک وجودی خطرہ ہے جھوٹ پر مبنی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں کی حمایت کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف عام شہری ہیں جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔