اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کی وفاقی حکومت نے آج ایک اہم سرحدی قانون "مضبوط سرحدی ایکٹ” پیش کیا، جس کا مقصد ملک کی سرحدوں اور امیگریشن نظام کو زیادہ مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنا ہے۔ وزیر اعظم کیرنی کی قیادت میں حکومت نے اس قانون کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ریکارڈ کی بنیاد پر stij مستقبل میں بڑھتی ہوئی پناہ گزین کی درخواستوں، قومی سلامتی کے خطرات اور ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے میں مدد ملے گی ۔
اس قانون کے تحت کسٹمز ایکٹ میں تبدیلی کی گئی ہے، جس سے کسٹمز حکام کو مختلف داخلی مقامات جیسے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر چیکنگ، ضبطگی اور معدومیت کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ ساحلی حدود میں کینیڈین کوسٹ گارڈ کو ساحلی نگرانی اور خفیہ معلومات اکٹھا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔
پناہ گزین درخواست دہندگان جنہوں نے کینیڈا میں ایک سال سے زائد مدت گزار رکھی ہو، ان کی درخواست کو IRB (ایمیگریشن اور پناہ گزین بورڈ) تک نہیں بھیجا جائے گا۔
اگر کوئی فرد زمینی سرحد عبور کرتے ہوئے ۱۴ دن کے اندر پناہ دینے کی درخواست نہیں دیتا، تو اس کی درخواست مسترد ہو سکتی ہے۔
پولیس اور متعلقہ حکام کو Canada Post کی مراسلات چیک کرنے اور کھولنے کا قانونی اختیار دیا گیا ہے، خاص طور پر جرائم یا منشیات کی تحقیقات میں
فینٹانائل اور منشیات کی روک تھام
وزیر صحت کو ایسے کیمیکل پر فوری پابندی لگانے کی اجازت ہوگی جو غیر قانونی منشیات بنانے میں استعمال ہو سکتے ہیں، تاکہ فینٹانائل کی درآمد کو روکا جائے ۔