اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے دعوے پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس اراقچی نے ایرانی افواج کو مبارکباد دی اور کہا کہ اگر اسرائیل جارحیت کو روکتا ہے تو ہمارا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ فوجی آپریشن روکنے کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں اور صبح 4 بجے تک آپریشن کامیابی سے مکمل ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں
امریکہ کا اسرائیل ایران جنگ بندی کا اعلان ، تہران نے تصدیق کر دی
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری افواج خون کے آخری قطرے تک ہر حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں اور دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے فورسز کو آخری لمحے تک متحرک رہنا چاہیے۔دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ایران نے پاکستان کے وقت کے مطابق صبح 6 بجے اسرائیل پر اپنے حملے روک دیے۔.واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’سب کو مبارکباد! اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق
As Iran has repeatedly made clear: Israel launched war on Iran, not the other way around.
As of now, there is NO "agreement” on any ceasefire or cessation of military operations. However, provided that the Israeli regime stops its illegal aggression against the Iranian people no…
— Seyed Abbas Araghchi (@araghchi) June 24, 2025
ہوا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل اگلے 6 گھنٹوں میں اپنے جاری مشن کو مکمل کریں گے اور اگلے 12 گھنٹوں میں جنگ بندی پر غور کیا جائے گا۔