اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی حکومت نے گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے والے مشہور برطانوی بینڈ باب وائلن کے ارکان کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔
گلوکار اسٹیج پر "مرگ بر آئی ڈی ایف” اور "فری فلسطین” کے نعرے لگاتے ہوئے فلسطینی پرچم بھی لہراتے نظر آئے۔ امریکی نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایسے لوگ جو نفرت انگیز تقاریر یا تشدد کو فروغ دیتے ہیں، انہیں امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔برطانوی پولیس نے بھی بینڈ کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ بی بی سی پر نشر ہونے والی لائیو کوریج کو قومی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور نشریہ نے سوشل میڈیا پر وضاحت جاری کی کہ براڈکاسٹ کے دوران نعرے بازی رکوانے کی نیت تھی ۔ اس کے علاوہ ایرش ریپ گروپ Kneecap نے بھی فیسٹیول میں فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، جس پر تنقید کا سلسلہ آگے بڑھا
باب وائلن نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی نعرے بازی تشدد یا نفرت کے فروغ کے لیے نہیں تھی، بلکہ فلسطینیوں کے انسانی حقوق کے دفاع کے لیے تھی، اور وہ تبدیلی کے حق میں کھل کر آواز بلند کرتے رہیں گے ۔
یہ واقعہ امریکہ میں فلسطینی حامی آوازوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور سنسرشپ کا حالیہ مظہر ہے، اور یہ سوالات جنم دے رہا ہے کہ کن حدود میں اظہار احتجاج قابل تحمل ہے اور کب یہ حدود عبور کرتا ہے۔