اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن نے معذوری اور نسلی امتیاز کی بنیاد پر امریکی چینل سے برطرفی کے خلاف برطانوی ایمپلائمنٹ ٹریبونل میں دعویٰ دائر کرنے کا حق حاصل کر لیا۔
گزشتہ ماہ برطانوی ٹریبونل میں ابتدائی سماعت کے دوران جج کلیموف نے صائمہ محسن کے حق میں فیصلہ سنایا۔
صائمہ محسن برطانوی ٹریبونل میں ایک امریکی نیوز چینل کے خلاف غیر منصفانہ برطرفی اور امتیازی سلوک کا دعویٰ دائر کریں گی۔پاکستانی نژاد برطانوی صحافی نے اپنی برطرفی کے خلاف ایک امریکی نیوز چینل پر مقدمہ دائر کر دیا۔برطانوی ایمپلائمنٹ ٹربیونل میں صائمہ محسن کیس کی سماعت کی تاریخ تاحال طے نہیں ہو سکی۔ امریکی نیوز چینل سی این این نے ابھی تک اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ صائمہ محسن کے ملازمت کے معاہدے کے مطابق صائمہ محسن کو برطانوی ٹریبونل میں مقدمہ دائر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔صائمہ محسن نے سی این این پر نسلی امتیاز اور غیر منصفانہ برطرفی کا الزام لگایا ہے۔
پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن 2014 میں سی این این کے لیے رپورٹنگ کرتے ہوئے اسرائیل میں رپورٹنگ کے دوران شدید زخمی ہو گئی تھیں اور چلنے پھرنے سے بھی قاصر تھیں جس کی وجہ سے وہ کام پر واپس نہیں آ سکیں۔صائمہ محسن کا مؤقف ہے کہ انہوں نے تنظیم سے متبادل فرائض کی ادائیگی اور مدد کی درخواست کی جسے تنظیم نے مسترد کر دیا۔ ان کے مطابق میں نے اپنی معذوری کے بعد سی این این پر میزبان کے طور پر نوکری مانگی اور مجھے ٹھکرا کر کہا گیا کہ آپ ا یسی نہیں لگتی جو ہم چاہتے ہیں۔خاتون صحافی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اس کا مقدمہ صحافیوں کے تحفظ اور صحافت میں خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتا ہے۔