اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ڈچ عدالت میں اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے رہنما مولانا اشرف جلالی پرمقدمہ چلایا گیا ہے۔ جس نے روہین آمیز کارٹونوں کے مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز نے ایمسٹرڈیم ہائی کورٹ میں سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔رپورٹ کے مطابق سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی پر الزام ہے کہ انہوں نے توہین مذہب کے الزام میں لوگوں کو اسلام مخالف سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کو قتل کرنے پر اکسایا تھا۔
آج عدالت میں دو پاکستانی شہریوں کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا گیا اور ان کی جانب سے کوئی وکیل موجود نہیں تھا۔. اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ڈچ استغاثہ نے الزام لگایا کہ مولانا اشرف جلالی نے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان کو قتل کرنے کا فتویٰ جاری کیا تھا، جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی پر بھی گیئرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کا الزام ہے۔ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ معاملے پر ایک خط میں ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ پاکستان نے ملزم کی حوالگی سے متعلق متعدد درخواستوں کا جواب نہیں دیا ہے اور حکومت اس معاملے پر پاکستان پر دباؤ ڈالتی رہے گی۔واضح رہے کہ ہالینڈ کا پاکستان کے ساتھ قانونی امداد کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈچ عدالت کے فیصلے کا اعلان 9 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس کیس کا جواب دیتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان نے کہا ہے کہ ڈچ عدالت کو دونوں رہنماؤں کی بجائے گیرٹ وائلڈرز کو سزا دینی چاہیے۔توہین آمیز کارٹونوں کے حوالے سے تحریک لبیک پاکستان نے کہا کہ یہ آزادی اظہار نہیں بلکہ اسلامو فوبیا ہے جس میں باقاعدہ منصوبہ بندی شامل ہے۔واضح رہے کہ 2018 میں معروف دائیں بازو کے ڈچ سیاست دان گیئرٹ وائلڈرز نے جو مسلمانوں اور اسلام کی مخالفت کے لیے مشہور ہیں، توہین آمیز خاکوں کے لیے مقابلے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد انھوں نے سخت ردعمل اور احتجاج کے بعد مقابلہ منسوخ کر دیا تھا۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرف سے کیا گیا۔