اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان قادر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے چند ججز پارلیمان کے فیصلوں کو بھی نہیں مان رہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں بریک تھرو ہوا ہے۔ کچھ مزید شواہد سامنے آئے ہیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کچھ رشتے داروں کو بھی ڈونیشنز آئے ۔ 190ملین پائونڈز ریاست کا کہہ کر لائے
مگر گئے کسی فرد واحد کے اکائونٹ میں ۔ اس سے ملکی خزانے کو ٹیکس کی مد میں بھی بڑا نقصان ہوا ۔عرفان قادر نے کہا کہ ساڑھے 4ارب روپے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کی دوست فرح گوگی کے اکائونٹ میں ٹرانزیکشنز ہوئیں ۔ سپریم کورٹ کو اس پر سوموٹولینا چاہیے جو پیسہ پاکستان سرکار کے لئے آیا تھا ۔ جنرل فیض کے کوئی آمدن سے زائد اثاثے ابھی تک سامنے نہیں آئے، اگر آئے تو یقینا نیب اس کودیکھے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیس میں مریم بی بی کو کلیئر کیا جا چکا ہے۔ یہی کیس نواز شریف کیخلاف تھاجو آمدن نواز شریف نے کبھی لی ہی نہیں، کہاگیا اسے چھپایا گیا۔ سپریم کورٹ نے یک جنبش قلم ان کے بنیادی حقوق بھی ختم کئے۔
عدلیہ کی ساکھ اگر متنازع ہوگئی ہے تو اس کوٹھیک کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ ججز کے معاملے سپریم جوڈیشل کونسل میں جائیں گے، سپریم کورٹ کے چند ججز پارلیمان کے فیصلوں کو بھی نہیں مان رہے۔ عرفان قادر نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر تمیز الدین کیس کے فیصلوں تک سب سپریم کورٹ کوواپس لینے چاہئیں۔ اب قانون کی سمت کو درست کردیاگیاہے۔ سپریم کورٹ کے پی سی او ججز نے جن ججز کو نکالا تھا، ان میں، میں خود بھی شامل تھا لیکن میں اپیل نہیں کروں گا۔ مجھ پر اللہ ویسے ہی بہت مہربان ہے