اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اگلے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اور موجودہ ٹیکس کی شرح کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق اقتصادی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل بات چیت کل ہوئی جس کے دوران کاروبار اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں فریقین نے ٹیکس کی تجاویز پر ورچوئل بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا.
یہ بھی پڑھیں
پاکستان کا بجٹ 10جون کو پیش کئے جانے کا امکان ،ٹیکس بڑھانے کی تجویز
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے سلیب میں تبدیلی، تنخر طواہ دابقے کے لیے نئے ٹیکس کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ آئی ایم ایف نے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت پنشنرز کے لیے ٹیکس تجویز کیا تھا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر ٹیکس کی تجاویز تیار کی تھیں اور وزیراعظم نے گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کی ہدایت کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ ورچوئل مذاکرات کے دوران تمام اشیاء پر ایک ہی شرح پر جی ایس ٹی کے نفاذ کا بھی جائزہ لیا گیا اور جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافے کا امکان ہے تاہم نئے ٹیکس پر حتمی فیصلہ نہیں لیا جا سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنشن ٹیکس نہیں لگانا چاہتی لیکن آئی ایم ایف نے اس کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت خزانہ آئی ایم ایف سے رابطے میں ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، لیکن موجودہ ٹیکس کی شرح کو تبدیل کیا جائے گا۔