پاور سیکٹر کی کمپلائنس دستاویز کے مطابق پاور پلانٹس کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات بھی صارفین کو منتقل کر دئیے گئے ہیں جب کہ کسانوں سے بجلی کی سبسڈی بھی واپس کر دی گئی ہے، درآمدی صنعتوں کے لیے ڈسکاؤنٹ پیکج بھی دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق گردشی قرضہ عوام کو منتقل کر دیا گیا ہے، بنیادی شرح میں بھی ساڑھے سات روپے اضافہ کر دیا گیا ہے، بجلی چوری کے خلاف مہم کا اثر ایک ارب روپے تک پڑا ہے۔
پی ایچ ایل قرضے پر سود کی مد میں صارفین پر 3 روپے 23 پیسے کا بوجھ ڈال دیا گیا، 3 روپے 23 پیسے اضافی اوور ہیڈ چارج بتدریج وصول کیا جا رہا ہے، بجلی صارفین پر اربوں روپے کا سرکلر ڈیٹ بھی عائد کر دیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بقایا جات کے نام پر 14 روپے 24 پیسے اضافے کا اطلاق بھی کیا گیا، حکومت نے فروری میں کسانوں کو بجلی، برآمدی صنعت پر دی گئی سبسڈی میں سے 3 روپے 60 پیسے بھی واپس لے لیے ہیں۔ 19.99 روپے کا فیکس ڈسکاؤنٹ پیکج بھی بند کر دیا گیا ہے۔