6
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف مبینہ نسل کشی کے معاملے پر اسرائیل کو عالمی سطح پر ایک اور سفارتی دھچکا لگ گیا ہے۔
بیلجیئم نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف دائر مقدمے میں جنوبی افریقہ کی باضابطہ حمایت کا اعلان کر دیا ہے، جس سے کیس کو مزید عالمی توجہ حاصل ہو گئی ہے۔عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بیلجیئم نے اس مقدمے میں شمولیت اور حمایت کا باضابطہ اعلامیہ عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ اس اقدام کے بعد ان ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے جو غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
بیلجیئم سے قبل برازیل، کولمبیا، آئرلینڈ، میکسیکو، اسپین اور ترکیے بھی اس مقدمے میں جنوبی افریقہ کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔ ان ممالک کا مؤقف ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور ان کا جائزہ عالمی عدالت کے ذریعے لیا جانا ضروری ہے۔واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے دسمبر 2023 میں عالمی عدالت انصاف میں یہ مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کو 1948 کے اقوام متحدہ کے نسل کشی کی روک تھام اور سزا سے متعلق کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیاں فلسطینی عوام کو بطور گروہ نشانہ بنا رہی ہیں، جو نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں۔بین الاقوامی مبصرین کے مطابق مختلف ممالک کی جانب سے مسلسل حمایت اسرائیل پر قانونی اور اخلاقی دباؤ میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، جبکہ عالمی عدالت میں یہ مقدمہ مستقبل میں عالمی قانون اور انسانی حقوق کے لیے ایک اہم نظیر ثابت ہو سکتا ہے۔