اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا میں کنزرویٹیو پارٹی کے رہنما پیئر پولیورنے اپنی آئندہ ضمنی انتخابی مہم کے دوران بیلٹ پیپر پر امیدواروں کی طویل فہرست کو "جمہوریت کا کھلا مذاق” قرار دیتے ہوئے حکومت سے اس مسئلے کے حل کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔
البرٹا کے حلقہ بیٹل ریورکرو فُٹ میں 18 اگست کو ہونے والے وفاقی ضمنی انتخاب میں پولیئیور کے مقابلے میں 100 سے زائد امیدوار میدان میں اترے ہیں، جنہیں لانگسٹ بیلٹ کمیٹی کی حمایت حاصل ہے۔
یہی گروپ اس سے قبل موسمِ بہار میں پولیورکے سابق حلقے کارلٹن و بھی اسی طرح کا نشانہ بنا چکا ہےپولیورنے لبرل پارٹی کے ایوانِ زیریں کے لیڈر اسٹیو مک کینن کو ایک خط میں لکھا کہ یہ گروپ ووٹرز کو الجھا رہا ہے اور غیر سنجیدہ امیدواروں کی بھرمار کے ذریعے جمہوری عمل کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
کنزرویٹیو پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ جب ستمبر میں پارلیمنٹ دوبارہ اجلاس کرے تو حکومت ایسا قانون منظور کرے جس کے تحت ہر امیدوار کے لیے یہ شرط ہو کہ وہ اپنے حلقے کی آبادی کے کم از کم 0.5 فیصد افراد کے دستخط حاصل کرے نہ کہ صرف 100 افراد کے اس کے علاوہ پارٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ہر ووٹر کا دستخط صرف ایک ہی امیدوار کے لیے قابلِ قبول ہو، اور کسی بھی ریڈنگ ایجنٹ کو ایک وقت میں ایک سے زیادہ امیدواروں کی نمائندگی کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔پولیئیور کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف انتخابی عمل کو سنجیدہ بنائیں گے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی بحال کریں گے۔