اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان کے فضائی دفاع میں نئے دور کا آغاز ہوگیا، پاکستان نے پانچویں جنریشن کے لڑاکا طیاروں کی تیاری کے میدان میں قدم رکھ دیا، پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر فائفتھ جنریشن کے اسٹیلتھ ایئر اسٹیلتھ لڑاکا طیارے تیار کرے گا۔
پاکستان ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے "خان” ایئر کرافٹ پروگرام کا حصہ بن گیا، پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر ٹوئن انجن فائفتھ جنریشن کے طیارے تیار کرے گا۔
ذرائع ترک ایرو اسپیس انڈسٹری نے 2010 میں پانچویں جنریشن کے طیاروں کی تیاری کا پروگرام شروع کیا تھا، ترکی کے "TFX” طیارے نے اس سال اپنی پہلی ٹیکسی بنائی، اس سال کے آخر میں TFX طیارے کی پہلی سرکاری پرواز تھی۔ توقع ہے کہ 2030 میں پہلی پانچویں نسل کے طیارے کو پاک فضائیہ میں شامل کر لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ساختہ جنرل الیکٹرک F-11 انجن ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے "TFX اسٹیلتھ ایئر کرافٹ” میں استعمال کیا جائے گا۔ امریکی اعتراض کی صورت میں پاکستان کے پاس برطانوی ساختہ رولز رائس انجن کا آپشن بھی موجود ہے۔
ترک کمپنی برطانوی رولز رائس کمپنی کے ساتھ مل کر ایک نئے انجن کی تیاری پر بھی کام کر رہی ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے میں ہوا سے زمین پر مار کرنے والے بی وی آر میزائل کے ساتھ زمین سے زمین پر مار کرنے والے کروز میزائل بھی نصب کیے جائیں گے۔ جدید عسکری تقاضوں کے مطابق یہ دشمن کو فضائی جنگ میں شکست دینے کی صلاحیت فراہم کرے گا۔
پاک فضائیہ طویل عرصے بعد ٹوئن انجن والے لڑاکا طیارے TFX طیاروں کی شکل میں استعمال کرے گی، پاکستان ترکی کے ساتھ بغیر پائلٹ کے فضائی پلیٹ فارم کی مشترکہ پیداوار بھی شروع کرے گا۔
ترک فضائیہ کے سربراہ جنرل عتیلا گولن کے حالیہ دورہ پاکستان سے پانچویں نسل کے طیاروں اور بغیر پائلٹ کے فضائی پلیٹ فارمز کی مشترکہ تیاری پر ٹھوس پیش رفت سامنے آئی ہے۔