اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سپریم کورٹ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا ٹرائل غیر آئینی قرار دینے سے متعلق آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
سول سوسائٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے مقدمات چلانے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کرنے کے عمل کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے لیے گائیڈ لائنز تیار ہونے تک ٹرائل روکنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ جب تک فوجی عدالتوں میں شفاف ٹرائل اور آزاد عدالت میں اپیل کا حق دینے کے لیے قانون سازی نہیں ہو جاتی، فوجی عدالتوں میں کارروائی روکی جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ شفاف ٹرائل کے اصول کے تحت فوجی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات فوجداری عدالتوں میں بھیجنے کا حکم دیا جائے، وفاقی حکومت کو حکم دیا جائے کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو ہمیشہ کے لیے روکا جائے۔