اتوار کی سہ پہر لوگوں کے ایک بڑے گروپ نے ڈا ئون ٹاؤن ہوٹل کی لابی میں اجلاس منعقد کیا اور شدید احتجاج کیا اجلاس میں کمیونٹی ممبران کے ساتھ ساتھ صوبے بھر کے مقامی رہنما بھی شامل تھے
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے بعد رہنماؤں کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے افراد بھی مشتعل ہوگئے۔ ویڈیو میں ہوٹل کی لابی میں ایک پریشان خاتون کو دکھایا گیا ہے، جس کے ہاتھ اپنی پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے ہیں۔
ویڈیو جو منظر عام پر آئی اس نے بہت سے لوگوں کو ناراض کیا اور بہت سے لوگوں کو پریشان کیا۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کا تعلق شمالی مینیٹوبا میں فرسٹ نیشن سے ہے اور وہ ایک ملاقات کے لیے وینی پیگ میں تھی۔
ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ کرسمس کے دن ہوٹل کے عملے نے انہیں صبح 10:30 بجے ایک خاتون کو ہٹانے کے لیے بلایا لیکن وہ جواب دینے سے قاصر رہے۔ دوپہر 1 بجے سے پہلے ہوٹل کے عملے نے دوبارہ پولیس کو بلایا، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ خاتون نے ایک چاقو نکالا اور عملے کے ایک رکن کو دوسری بار جانے کے لیے کہنے پر مارنے کی کوشش کی۔
مارلبرو ہوٹل کے مینیجرکا موقف ہے کہ پولیس نے انہیں "اپنے مہمانوں اور عملے کی حفاظت” کرنے کا مشورہ دیا، اسی لیے انہوں نے اسے روک دیا۔
"ہمارا واحد مقصد یہ تھا کہ اس نوجوان خاتون کو پولیس آنے تک خود کو یا دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکا جائے
ونی پیگ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کچھ دیر بعد وہاں پہنچے اور خاتون کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس پر ہتھیار سے حملہ کرنے کا الزام ہے۔
پولیس نے کہا کہ پابندیوں کا استعمال جائز تھا کیونکہ ہوٹل میں عملے کا ایک رکن حملہ کا شکار ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ویڈیو کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔لیکن مانیٹوبا کے چیفس نے متفقہ طور پر خاتون کو ہوٹل کے عملے کی طرف سے روکے جانے کا معاملہ اٹھایا اور اس بات پر تشویش کا اظہار کیا