اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انگلینڈ کے سائنسدان پہلی بار ایک ایسی ٹیکنالوجی آزما رہے ہیں جو دماغی کینسر کے علاج میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔یہ تحقیق دماغی کینسر کی سب سے خطرناک قسم گلیوبلاسٹوما کے شکار لوگوں کے لیے کئی نئے علاج کی جانچ کرے گی۔گلیوبلاسٹوما ایک تیزی سے پھیلنے والا، جان لیوا کینسر ہے اور بالغوں میں دماغی کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔اس تحقیق سے پہلی بار محققین بہت کم وقت میں کئی نئی ادویات کی جانچ کر سکیں گے۔
یہ تحقیق ہر مریض کے جینوم کو ترتیب دے گی (جو ان کے جینیاتی میک اپ کا تعین کرتا ہے)، جس سے محققین کو زیادہ درستگی کے ساتھ علاج تیار کرنے میں مدد ملے گی۔کینسر ریسرچ یو کے کی چیف ایگزیکٹو مشیل مچل نے کہا کہ برین ٹیومر کا علاج کرنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ اس بیماری کی حیاتیات کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں اور موجودہ علاج موثر نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیا ٹرائل مختلف ہوگا کیونکہ محققین علاج کو نشانہ بنانے کے لیے شرکاء کے ڈی این اے کا استعمال کریں گے۔ جینوم کی ترتیب کے ٹیسٹ کینسر کی نشوونما کے بارے میں سراغ فراہم کرسکتے ہیں۔