اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا کی جنوبی ریاستوں میں شدید گرمی کی لہر جاری، شدید گرمی نے ایریزونا، الاباما، ٹیکساس اور مسی سپی کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔
امریکی محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ امریکا کی جنوبی ریاستوں میں گرمی کی لہر 4 جولائی تک جاری رہے گی۔
امریکی ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہر موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔واضح رہے کہ اس سال زمین کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی دو دھاری تلوار کا سامنا ہے۔ زہریلی یا گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن ساتھ ہی موسمیاتی رجحان ال نینو بھی شروع ہو گیا ۔
ایل نینو 2023 میں عالمی درجہ حرارت پر کیا اثرات مرتب کر سکتا ہے؟
ال نینو ایک موسمی رجحان ہے جو پہلے سے گرم ہو رہی دنیا کے درجہ حرارت میں مزید اضافہ کرے گا، جس سے مختلف علاقوں میں گرمی کی لہریں، خشک سالی، جنگل کی آگ اور سیلاب جیسی موسمیاتی آفات کی شرح میں اضافہ ہو گا۔
بحرالکاہل کے قریب کے ممالک زیادہ متاثر ہوں گے، مثال کے طور پر پیرو اور ایکواڈور میں شدید بارشوں اور سیلاب جیسے مسائل بڑھیں گے، جب کہ ایمیزون کے علاقے میں ایل نینو کے دوران موسم زیادہ گرم اور خشک ہوگا، جس سے جنگلات کی کٹائی ہوگی۔
آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کولمبیا اور وسطی امریکا میں گرمی اور خشک سالی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے جب کہ بحر الکاہل کے دوسری جانب یعنی آسٹریلیا میں ال نینو کی وجہ سے گرمی کی لہروں، خشک سالی اور جنگلات کی کٹائی کی شرح میں اضافے کا امکان ہے، اور انڈونیشیا میں بھی خشک سالی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے.