اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نوجوان جو سخت ورزش کرتے ہیں اور وزن اٹھاتے ہیں وہ اپنے پٹھوں کو مضبوط اور بڑھنے کے لیے پروٹین یا اس کے سپلیمنٹس کا استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ چقندر کا جوس بغیر کسی منفی ضمنی اثرات کے وہی کردار ادا کر سکتا ہے۔برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر کے سائنسدانوں کے مطابق چقندر میں کئی قسم کے نائٹریٹ پائے جاتے ہیں جو ورزش کے دوران پٹھوں کو مناسب طاقت فراہم کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق یہ نہ صرف جسمانی طاقت میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ شدید ورزش کو بھی قابل بناتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چقندر کے نائٹریٹ جسم میں داخل ہوتے ہی نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور اس پورے عمل کو اب تک پوری طرح سے سمجھا نہیں جا سکا ہے۔
تحقیق کےلیے دس رضاکاروں کو چقندر نائٹریٹ دیا گیا اور ان کے تھوک، خون، پٹھوں اور پیشاب میں اس کی مقدار نوٹ کی گئی۔ ان مضامین میں سے ہر ایک کو ٹانگوں کی زبردست ورزش کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی حد کی پیمائش کی گئی۔ رضاکاروں کو نائٹریٹ دینے کے بعد ماہرین نے مختلف قسم کی مشقیں کیں اور پٹھوں کی طاقت میں سات فیصد اضافہ نوٹ کیا۔
تحقیق میں شامل سائنسدان اینڈی جونز نے کہا کہ سائنسی طور پر چقندر میں موجود نائٹریٹس کا پٹھوں کی مضبوطی اور کارکردگی کے درمیان اہم تعلق ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، پٹھوں میں نائٹریٹ کے دخول میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے چوٹوں اور پٹھوں کے کھچاؤ کے لیے چقندر کا رس استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔