سویڈش سکول آف اسپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنسز سے وابستہ اور اس تحقیق میں شامل سائنسدان ڈاکٹر بولم کا کہنا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مردوں کے لیے نسبتاً سخت ورزش کی جائے تاکہ وہ اپنے قلبی نظام کو بہتر کر سکیں اور اس سلسلے میں ، سائیکلنگ، جاگنگ اور تیراکی بہت مفید ہے۔تحقیق کے لیے 57,000 سے زائد مردوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جو سائنسی جریدے برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک حالیہ اشاعت میں شائع ہوا۔اس وقت کے دوران ان کے سالانہ قلبی فٹنس ٹیسٹ جسمانی سرگرمی کی سطح، BMI، طرز زندگی اور عمومی صحت کا جائزہ لیا گیا۔سات سال کی مدت کے دوران، 57,000 مطالعہ کے شرکاء میں سے، 592 مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی جن میں سے 46 کی موت ہو گئی۔تحقیق کے دوران جن مردوں نے اپنی فٹنس میں 3 فیصد بہتری لائی ان میں پروسٹیٹ کینسر ہونے کا خطرہ 35 فیصد کم تھا۔محققین کے مطابق پروسٹیٹ کینسر کے خطرے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مرد اپنے دل اور دوران خون کے نظام کو صحت مند رکھیں اور باقاعدگی سے ورزش کریں۔
176