اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی ماہرین نے کرونا کی شناخت کے لیے ایک انتہائی سستا اور موثر ٹیسٹ بنایا ہے جو ایک ڈالر میں 1000 گنا زیادہ حساسیت کے ساتھ وائرس کی شناخت کر سکتا ہے۔
ٹیسٹ واشنگٹن یونیورسٹی کے میک کیلوی اسکول آف انجینئرنگ کے گائے گینن اور سری کانت سنگامینی نے تیا رکیا۔
دونوں ماہرین طویل عرصے سے ان لوگوں کے لیے ایک مؤثر ٹیسٹ تیار کرنے میں مصروف ہیں جو بار بار وائرس اور بیکٹیریا کا شکار ہوتے ہیں۔انہوں نے نینو میٹریلز کی مدد سے جو ٹیسٹ کیا ہے اسے پلازمونک فلوروسینس کا نام دیا گیا ہے، جس کا پورا نام ‘الٹرا برائٹ فلوروسینٹ نینولابیلز ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کوڈ 19 کے بعد ایک اور خطر ناک جان لیوا وائرس پھیلنےلگا
اسے عام ٹیسٹنگ پلیٹ فارمز کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ Plasmon-Enhanced LFA اس طرح ایک بہت تیز اور قابل اعتماد ٹیسٹ فراہم کرتا ہے جس پر پریکٹیشنرز اعتماد کے ساتھ بھروسہ کر سکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نتائج روشن نقطوں کی ایک پٹی کے طور پر نکلتے ہیں، جس سے یہ ایک سادہ اور کثیر اثر ٹیسٹ ہوتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ نتائج روایتی ٹیسٹوں کے مقابلے گھنٹوں کے بجائے صرف 20 منٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
کورونا وائرس اب بھی عالمی ایمر جنسی ہے،ڈبلیو ایچ او
یہ دھاتی نینو پارٹیکلز کا استعمال کرتا ہے جو روشنی جمع کرنے والے اینٹینا کے طور پر کام کرتے ہیں اور سالماتی سطح پر روشنی خارج کرتے ہیں، جس کی وجہ سے نینو پارٹیکلز چمکتے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کو غریب اور پسماندہ ممالک بہت آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے ڈیزائن میں پھر ترمیم کی گئی ہے تاکہ اسے SARS-CoV-2 کا پتہ لگانے کے قابل بنایا جا سکے اور اس کی قیمت صرف ایک ڈالر ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کوروناوائرس کادماغ تک پہنچنے کا انکشاف