اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جانداروں کے جسم کو پتھر میں بدلنے والی انوکھی جھیل ،افریقی ملک تنزانیہ کے شمال میں واقع جھیل نیٹرون میں اگر کوئی جانور گر جائے اور کسی وجہ سے باہر نہ نکل سکے تو اس کی لاش کو پتھر جیسی شکل میں محفوظ ہو سکتا ہے
جانداروں کے جسم کو پتھر میں تبدیل کرنا ویسے تو کوئی شخص اس سرخی مائل جھیل میں گر جائے تو فوری خطرہ نہیں ہوگا لیکن اس میں غوطہ لگانے کا تجربہ بھی خوشگوار نہیں ہوگا۔کچھ عرصہ قبل ایک فوٹوگرافر نے وہاں پتھر سے مرے پرندوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں جو وائرل ہوگئیں۔
کیا یہ جھیل جا ن لیوا ہے ؟
اس جھیل کے بارے میں بہت سی کہانیاں ہیں لیکن اسے جان لیوا نہیں کہا جا سکتا کیونکہ یہ کچھ جانوروں کا گھر بھی ہے جن میں سب سے نمایاں فلیمنگو ہے۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس جھیل کے پانی میں تیزابیت بلیچ کی طرح ہے اور کوئی بھی اس کے پانی میں زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتا۔یہ جھیل آتش فشاں سلسلہ کے کنارے پر ہے جو واحد آتش فشاں ہے جس کے لاوے میں نیٹرو کاربونیٹائٹ ہوتا ہے، جس سے جھیل کو سوڈیم کاربونیٹ اور دیگر معدنیات کی زیادہ مقدار ملتی ہے۔اس کے نتیجے میں جھیل کا پانی سرخی مائل رنگ کا ہو جاتا ہے جبکہ یہ بہت نمکین بھی ہوتا ہے۔یہ تیزابیت زیادہ تر جانداروں کی جلد اور آنکھوں کو جلا دیتی ہے اور زیادہ دیر رہنے پر موت کا سبب بنتی ہے۔
جھیل میں کود جا ئیں تو کیا ہوگا؟
فلیمنگو ایک ایسا پرندہ ہے جس کی جلد بہت سخت ہوتی ہے جو اسے جھیل کے پانی سے بچاتی ہے لیکن انسانی جلد نرم ہوتی ہے اور جھیل کا پانی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔اس جھیل کا پانی اکثر کافی گرم ہوتا ہے، جبکہ اس میں نمک کے ذرات کا کرنٹ بھی کافی مضبوط ہوتا ہے۔نمکیات کی وجہ سے اگر کوئی شخص اس جھیل میں گر جائے تو وہ فوراً پتھر کی طرف نہیں مڑے گا، لیکن اگر جسم پر کوئی خراش یا کٹ جائے تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔اس کے علاوہ تیزابیت کی وجہ سے آپ جتنی دیر پانی میں رہیں گے، جلد اتنی ہی زیادہ جلے گی۔