جیسیکا ونیٹ نامی خاتون نے ورجینیا کی ہینوور کاؤنٹی میں ایک سٹور سے 4 ڈالر کا شیشے کا گلدستہ خریدا۔ایک انٹرویو میں خاتون نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ گلدستے کی اصل قیمت زیادہ ہوگی۔اس نے مزید کہا، "میں نے سوچا کہ اس کی قیمت $1,000 سے $2,000 ہوسکتی ہے، لیکن تھوڑی تحقیق کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ یہ گلدان کتنا مہنگا ہے۔”جب انہوں نے اس گلدان کے نیچے ایم لکھا ہوا دیکھا تو انہیں شک ہوا کہ یہ اٹلی کے ایک جزیرے مورانو میں بنایا گیا ہوگا۔
یہ جزیرہ شیشے کے سامان کی تیاری کے لیے جانا جاتا ہے۔یہ دیکھ کر اس نے یہ گلدان خریدا اور پھر انٹرنیٹ پر اس کے بارے میں سرچ کیا۔انٹرنیٹ پر لوگوں نے اسے بتایا کہ یہ گلدان مشہور اطالوی آرکیٹیکٹ کارلو اسکارپا کے کام سے ملتا جلتا ہے۔
اس کے بعد خاتون نے اس گلدان کی تصویر نیلام گھر کو بھیجی جس کے صدر رچرڈ رائٹ نے فوری طور پر جیسیکا ونسنٹ سے رابطہ کیا۔
رچرڈ رائٹ نے کہا کہ ‘میں نے جیسے ہی گلدان کی تصویریں دیکھیں مجھے بہت اچھا لگا۔نیلام گھر نے دریافت کیا کہ یہ گلدان 1940 کی دہائی میں کارلو اسکارپا کے ڈیزائن کردہ پینیلیٹ سیریز کا حصہ ہے۔اس دریافت کے بعد یہ گلدان یورپ کے ایک گمنام شخص نے 177,100 ڈالر (30 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں خریدا۔