بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نقاب پوش خاتون نے اونچی آواز میں اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور خود کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دی، جس پر خوفزدہ مسافروں نے پولیس کو فون کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی گرفتاری کے لیے ایک گھنٹے تک بات چیت کی لیکن جب خاتون نے تعاون نہ کیا تو ہم مسافروں کی حفاظت اور اپنے دفاع میں گولی چلانے پر مجبور ہوئے۔ خاتون کو آٹھ گولیاں لگیں جن میں سے زیادہ تر اس کے پیٹ میں لگیں۔
پولیس نے انکشاف کیا کہ 38 سالہ خاتون کو 2021 میں بھی حساس اداروں اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دینے پر حراست میں لیا گیا تھا تاہم تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ خاتون نفسیاتی امراض میں مبتلا تھی۔پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کو اس وقت ماہر نفسیات کی خدمات بھی فراہم کی گئی تھیں۔یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں فرانس کے ایک اسکول میں اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے چاقو بردار طالب علم نے حملہ کرکے استاد کو قتل کردیا تھا جب کہ 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔