اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اسلام آباد میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی سی بی کے ممکنہ چیئرمین ذکا اشرف نے کہا کہ وہ ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔ اگر ایشین کرکٹ کونسل پاکستان کی میزبانی کرتی تو پورا ایونٹ یہاں ہونا چاہیے تھا۔ نیپال جیسی ٹیموں کے میچز پاکستان سے باہر ہوں گے دیگر اہم میچز، ہائبرڈ ماڈل پاکستان کے ساتھ ناانصافی ہے۔
اب بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل نے ذکا اشرف کے بیان پر سخت ردعمل دیا ہے۔ بورڈ کے ایک رکن نے کہا کہ ذکا اشرف آزاد ہیں، وہ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں تاہم اے سی سی نے ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کر لیا ہے۔ ، اب کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
یاد رہے کہ بھارتی ٹیم نے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان آنے سے صاف انکار کر دیا تھا، جس کے بعد چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے پاکستان ایشیا کپ کے 4 میچز کرواتے ہوئے اراکین کو ہائبرڈ ماڈل کی تجویز دی تھی۔ اس کی میزبانی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوگی، بقیہ 9 میچز سری لنکا میں ہوں گے۔
نجم سیٹھی نے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کے بعد اسے بڑی کامیابی قرار دیا تاہم ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ اے سی سی سے بات کرتے ہوئے اس سے کہیں بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے تھے۔ ایشیا کپ 31 اگست سے 17 ستمبر تک پاکستان میں شیڈول ہے۔ غیر معمولی اور کم میچز ہونے پر شائقین کی جانب سے غصے کا اظہار بھی کیا گیا۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکاء اشرف نے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کی تھی جس سے یہ تاثر ملا تھا کہ ایشیا کپ کے انعقاد میں ایک بار پھر مسائل ہوں گے تاہم ذکا اشرف نے اب صورتحال واضح کر دی ہے۔
خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’’ہائبرڈ ماڈل‘‘ کو پسند نہ کرنا میری ذاتی رائے ہے۔ ہم پچھلی انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے عزم کی مکمل پاسداری کریں گے، تقریب اعلان کردہ طریقہ کار کے مطابق ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سمیت تمام کرکٹنگ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تاہم ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کو پڑوسی ملک بھیجنے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔