اردو ورلـڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سیکیورٹی فورسز نے خیبر اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 27 جولائی کو ضلع خیبر کے علاقے باغ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا موثر انداز میں سراغ لگایا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا، ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ 28 جولائی کو جنوبی وزیرستان کے علاقے گوملزم میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ایک اور شدید مقابلہ ہوا جس میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقہ مکینوں نے آپریشن کو سراہا اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ 13 جولائی کو بلوچستان کے علاقے سوئی میں فوجی آپریشن کے دوران پاک فوج کے 3 جوان شہید جب کہ سیکیورٹی فورسز پر مبینہ حملہ کرنے والے 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
14 جولائی کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں ژوب میں دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی عیادت کی اور پاک فوج کے ایک بیان میں کہا کہ مسلح افواج افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی سے لڑنے پر مجبور ہیں۔ آپریشن کے لیے دستیاب مواقع پر تشویش ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ "افغانستان کی عبوری حکومت سے توقع کی جاتی تھی کہ وہ اپنی سرزمین کو صحیح معنوں میں اور دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی روشنی میں کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردوں کی سہولت کاری کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔”آئی ایس پی آر نے کہا، "پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا ایک اور تشویش ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔”