اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے گورنر کے طرزِ عمل پر طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے ایک ’’اعلانِ گمشدگی‘‘ جاری کیا ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ گورنر خیبر پختونخوا کو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود کسی نے نہیں دیکھا۔ اگر وہ کہیں نظر آئیں تو مہربانی کر کے انہیں گورنر ہاؤس پشاور واپس پہنچا دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے انتخاب کی خبر سنتے ہی گورنر کی حالت غیر ہو گئی، اور اطلاعات کے مطابق وہ ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے سندھ کے صحراؤں کا رخ کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ گورنر کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ آئین کے مطابق وزیراعلیٰ سے حلف کسی اور ذمہ دار شخص سے بھی لیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت کی قانونی ٹیم نے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے اور جلد یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ گورنر تو پہلے ہی ’’فارغ شخصیت ہیں نہ کوئی کام، نہ کوئی کارکردگی — ان کا واحد کام وزیراعلیٰ سے حلف لینا تھا، وہ بھی نہیں کر پا رہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے جمہوری عمل کو متنازع بنانا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، اور تاریخ میں یہ رویہ سیاسی اشرافیہ کے سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ان کے مطابق گورنر کے غیر جمہوری طرزِ عمل سے شاید ذوالفقار علی بھٹو کی روح بھی تڑپ اٹھی ہو۔