اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) افغان طالبان کی حکومت نے افغانستان میں دیگر پابندیوں کے بعد اب بھنگ کی کاشت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
افغان طالبان کے امیر اور سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ملک بھر میں بھنگ کی کاشت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں بھنگ کی فصل تلف کر دی جائے گی اور کاشتکاروں کے خلاف شرعی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
افغان طالبان رہنما کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتوں کو حکم کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف شرعی قوانین کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق افغان کسان پوست کی سب سے زیادہ فصل اگاتے ہیں اور 2010 میں افغانستان افیون، چرس اور ہیروئن کا سب سے بڑا سپلائر بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں
طالبان نے دبئی میں افغان قونصل خانے کا کنٹرول حاصل کر لیا
اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دس سے چوبیس ہزار ہیکٹر رقبے پر سالانہ بھنگ اور پوست کی فصلیں کاشت کی جاتی تھیں۔ افغانستان کے چونتیس میں سے سترہ صوبے منشیات کی فصلوں کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والے تھے۔
مزیدپڑھیں
طالبان کی خواتین پر پابندیاں ، اقوام متحدہ کی افغانستان میں امدادی سرگرمیاں معطل
افغان طالبان جنگجوؤں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اقتدار میں آنے سے پہلے پوست کے کاشتکاروں پر ٹیکس لگا کر اور اسمگلروں کو محفوظ راستہ فراہم کر کے کروڑوں ڈالر کما چکے ہیں۔واضح رہے کہ افغانستان سے چرس، افیون اور ہیروئن کی تجارت نے پاکستان سمیت اس کے ہمسایہ ممالک کو شدید متاثر کیا ہے جہاں سے ہر سال بڑی مقدار میں منشیات اسمگل کی جاتی ہیں۔