اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے چمن بارڈر واقعہ پر پاکستان سے معافی مانگ لی جس میں 6 پاکستانی شہری شہید اور 17 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آ۴ کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب افغان سرحدی فورسز نے بلوچستان کے علاقے چمن میں بھاری ہتھیاروں سے بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی۔
افغان سرحدی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، 6 شہری شہید، آئی ایس پی آر
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے درمیان چمن بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات ر روکنے کے لیے بارڈر سیکیورٹی فورسز کی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔
وزیر نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو بھی مسترد کر دیا
چمن بارڈر کامیاب مذاکرات کے بعد کھول دیا گیا
یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستان نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغان حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ ایسے واقعات روکےجائیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جانی چاہیے
مزید اس حوالے سے پڑھیں
چمن بارڈر جیسے واقعات برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں، پاکستان
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کرنا دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے۔