اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز)نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغانستان میں حالات ہماری پالیسی کی وجہ سے نہیں بلکہ انخلا کی ناقص پالیسی کی وجہ سے خراب ہوئے۔نجی ٹی وی کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حالات بہتر نہیں ہوئے بلکہ مزید خراب ہوئے ہیں، نیٹو کے انخلا کے بعد جو جنگی ہتھیار رہ گئے ہیں وہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا مسئلہ ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے چھوڑے گئے آلات سے ہم پر حملے شروع ہو گئے ہیں، خطے کے باقی ممالک کو انتظار کرنا ہوگاان کے لئے یہ وقت کب آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ سابق افغان فوج کے کچھ ہتھیار طالبان کے ہاتھ لگے اور کچھ جرائم پیشہ تنظیموں کے ہاتھ لگ گئے۔
ملکی معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے انکشاف کیا کہ اداروں کی نجکاری ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے ایجنڈے کے تحت پچھلی حکومتوں نے 50 سے 60 فیصد کام آگے بڑھایا، چند دنوں میں ہم نے اس ایجنڈے کو بھی 5 سے 10 فیصد آگے بڑھایا ہے۔
انہوں نے بجلی کے بھاری بلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو بھاری بوجھ تلے دبے ہوئے ہے، ماضی میں ایک بار ان کے بھاری بجلی کے بل دیکھ کر ہوش آیا۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فنانس اینڈ پاور ٹیم اس مسئلے کا قلیل مدتی حل تجویز کرنے جارہی ہے، ایسا حل نکالیں گے کہ فیصلے واپس نہ لینے پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی ملاقات بجلی کے نرخ اور ٹیکس سے متعلق تھی، توانائی کی بچت کے لیے چند روز میں عملی اقدامات کیے جائیں گے۔