اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اسلام آباد میں ایک ہفتے سے جاری دھرنے کے بعد کسانوں کے نمائندوں نے اپنے مطالبات کے حوالے سے وفاقی حکومت سے مذاکرات میں بریک تھرو کے بعد اپنا دھرنا ختم کر دیا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کسانوں سے مذاکرات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی بدھ کو کسانوں کے ساتھ مذاکرات کرے گی اور ان کے تمام مسائل طے کر لیے جائیں گے۔
وزیر نے کسانوں اور ان کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ جائیں کیونکہ وزارتی کمیٹی ان کے تمام تحفظات کو دور کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کسان خوشحال ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا۔
کسان اتحاد، پنجاب بھر کے کسانوں پر مشتمل، ٹیوب ویل کے بجلی کے پچھلے 5.3 روپے فی یونٹ ٹیرف کو بحال کرنے اور دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ٹیکس اور ایڈجسٹمنٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
کسان اتحاد کے چیئرمین خالد بٹ نے احتجاج اس وقت ختم کر دیا جب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کے مطالبات مان لیے ہیں جن میں اقساط میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں تاخیر اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی منسوخی شامل ہے۔
وزیر نے کہا کہ دیگر مطالبات پر وزارتی کمیٹی کسانوں کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ایک ہفتے میں کسانوں کے لیے پیکج کا اعلان کریں گے جس سے زرعی شعبے کو فائدہ ہوگا۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ان سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں حکمت عملی طے کرنے کے لیے آج ایک اجلاس کی صدارت کی۔