اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر اعظم شہباز شریف نے آڈیو لیک ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں، فون ٹیپ کرنا عام بات ہے، ثناء اللہ۔
کہتے ہیں وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی میں خلل کا دعویٰ کرنا قبل از وقت ہے۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس سے مبینہ طور پر سرکاری افسران کی آڈیو لیک ہونے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ایجنسیاں تحقیقات کا حصہ ہوں گی۔ لیکن انہوں نے کہا کہ فون ٹیپنگ پر "پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں” کیونکہ یہ دنیا میں عام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ گورننس اور منصفانہ کھیل کے بارے میں حکومت کی بہتر تصویر پیش کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ کرنا قبل از وقت ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی میں خلل پڑا ہے۔ "تاہم، اگر پی ایم ہاؤس میں جاسوسی کا آلہ پایا جاتا ہے تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہو گا۔”
گزشتہ ہفتے میں سرکاری افسران کی مبینہ آڈیو کلپس منظر عام پر آنے کے بعد پی ایم ہاؤس کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا۔
کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں خفیہ ریکارڈنگ سسٹم نصب ہیں جن سے حکومتی نمائندے بھی لاعلم ہیں۔
تاہم مسلم لیگ ن کے ارکان اور وفاقی وزراء اس معاملے پر بات کرنے سے گریزاں ہیں۔