اردو ورلڈ (ویب نیوز)یوکرین کو بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑا اور کلیدی انفراسٹرکچر پر روسی میزائل حملوں کی ایک اور لہر کے بعد کیف کے بڑے حصوں کو پانی کی سپلائی بند کر دی گئی۔
یوکرین کی فوج نے کہا کہ "50 سے زیادہ” کروز میزائل داغے گئے، جبکہ روس نے یوکرین کو بحیرہ اسود میں اپنے بیڑے پر ڈرون حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
فوج نے کہا کہ بہت سے میزائلوں کو فضائی دفاع کے ذریعے مار گرایا گیا لیکن وزیر اعظم ڈینس شمیگل نے کہا کہ بیراج کی وجہ سے یوکرین کے سات علاقوں کے "سیکڑوں” علاقوں میں بجلی کی کمی واقع ہوئی ہے۔
دارالحکومت کیف میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
شہر کے میئر وٹالی کلیٹسکو نے ٹیلی گرام پر کہا کہ 80 فیصد لوگ دارالحکومت میں پانی سے محروم تھے، جب کہ "350,000 گھر” بجلی کے بغیر رہ گئے تھے۔
میئر کے مطابق متعلقہ اعداد و شمار 40 فیصد اور "270,000” گھروں تک گر گئے۔
کیف کے مغرب میں ایک صحافی نے 100 سے زائد افراد کو پلاسٹک کی خالی بوتلوں اور کنٹینرز کے ساتھ پارک کے ایک چشمے سے پانی جمع کرنے کے لیے کھڑے دیکھا۔
یوکرین کی صدارت کے نائب سربراہ کیریلو تیموشینکو نے کہا، ’’روسی دہشت گردوں نے بجلی کی تنصیبات پر ایک بار پھر بڑے پیمانے پر حملہ کیا ہے۔‘‘
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے ٹویٹر پر کہا: "میدان جنگ میں لڑنے کے بجائے، روس عام شہریوں سے لڑتا ہے۔”