اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)مونٹریال کینیڈا کے سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ مونٹریال کے جنوب میں سرحدی کراسنگ پر پناہ حاصل کرنے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سینٹ برنارڈ ڈی لاکولے کراسنگ پر پناہ گزینوں میں اضافہ اس وقت ہوا جب امریکہ میں لاکھوں تارکین وطن کی عارضی حیثیت اگلے ہفتوں اور مہینوں میں ختم ہونے والی ہے۔
کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سینٹ برنارڈ ڈی لاکول پوائنٹ آف انٹری پر سیاسی پناہ کے دعووں کی تعداد میں سال کے آغاز سے اضافہ ہوا ہے، مارچ میں 1,356 درخواستیں اور اپریل کے لیے ہفتہ تک 557 دعوے ہوئے۔
مونٹریال میں مقیم ایک گروپ کے ترجمان جو غیر دستاویزی تارکین وطن کو پناہ کے معاملات میں مدد کرتا ہے، کا کہنا ہے کہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب کے بعد سے کینیڈا آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
یو ایس ہوم لینڈ سیکیورٹی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے 532,000 لوگوں کی عارضی حیثیت کو منسوخ کر رہا ہے جو مالی کفیل کے ساتھ اپنے خرچ پر ملک آئے تھے۔ یہ 24 اپریل کو ختم ہو رہا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے 600,000 وینزویلا اور تقریباً 500,00 ہیٹی باشندوں کے لیے عارضی طور پر محفوظ حیثیت کے خاتمے کا اعلان بھی کیا ہے، حالانکہ ایک وفاقی جج نے اسے عارضی طور پر روک دیا ہے۔
آندرے کا کہنا ہے کہ کیوبیک بارڈر کراسنگ کے دعویداروں میں سے بہت سے ہیٹی باشندے ہیں جو اپنی حیثیت ختم ہونے سے پہلے ہی امریکہ سے فرار ہو رہے ہیں۔